نئی دہلی، 13؍جولائی(آئی این ایس انڈیا )کانگریس صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہل گاندھی نے آج سپریم کورٹ کی طرف سے اروناچل پردیش میں نبام تکی حکومت کو بحال کرنے کا حکم دئیے جانے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ آئینی اقدار اور جمہوری معیار وں کو روندنے والوں کو شکست ہوئی ہے۔جنوری میں نبام تکی حکومت کو گرانے کی وجہ بننے والے گورنر کے تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ کی طرف سے منسوخ کئے جانے کے بعد سونیا نے ایک بیان میں کہاکہ جنہوں نے آئینی اصولوں اور جمہوری معیار کواپنے پاؤں تلے روند ا تھا، آج ان کی شکست ہوئی ہے۔غور طلب ہے کہ آج سپریم کورٹ نے گورنر کے فیصلوں کو آئین کی خلاف ورزی کرنے والا قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیاہے ۔سونیا نے امید ظاہر کی کہ آئین میں موجود جمہوری اقدار کو ٹھوس طریقے سے قائم کرنے والا یہ فیصلہ مرکزی حکومت کو مستقبل میں اقتدار کے غلط استعمال سے روکے گا۔انہوں نے کانگریس کے ذریعہ جمہوریت کو مضبوط کرنے اور وفاقی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھنے کے بھی عزم کا اظہار کیا۔کانگریس صدر نے کہاکہ یہ فیصلہ جو ہمارے آئین میں موجود جمہوری اقدار کو ٹھوس طریقے سے ثابت کرتا ہے، مرکزی حکومت کو مستقبل میں اقتدار کے غلط استعمال سے روکے گا۔سونیا نے عدالت عظمی کے اس تاریخی فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا، جس سے اروناچل پردیش میں جمہوری طریقے سے منتخب ہوئی اور غیر آئینی طریقے سے ہٹائی گئی حکومت کو بحال کیا گیا۔انہوں نے اس کے لیے ریاست کے لوگوں کو بھی مبارک باد دی۔